ناکام حکومت

" خدارا ہوش کے ناخن لیں ۔۔۔"

جو حضرات منفی گروتھ ریٹ کے باوجود دفاعی بجٹ میں اضافے پر اعتراض کرہے ہیں ان سے گزارش ہے کہ ہوش کے ناخن لیں ، حقائق کو سمجھیں، خواہ مخواہ ملک دشمن پروپیگنڈے کا شکار نہ ہو،

دیکھیں! 
پہلے صرف ملک کا دفاع کرنا ہوتا تھا اب سنتھیا رچی بھی گلے پڑ گئی ہے اس کے دفاعی اخراجات بھی برداشت کرنے پڑ رہے ہیں، 
پہلے صرف بیرونی دشمنوں سے لڑنا ہوتا تھا ،
اب کرونا سے  بھی لڑنا ہے ، 
ایلکٹرانکس میڈیا پر  غلام حسین اور کامران خان جیسے جینئس کے اخراجات برداشت کریں یا سوشل میڈیا کے ففتھ جنریشن وار کے ٹرول بٹالین کو پالیں، 
کرنل کی بیویوں نے الگ ناک میں دم کر رکھا ہے،
وقار کی بحالی کے لئے ان کے تھانے کچہری اور پولیس چالان کے اخراجات برداشت کرنے پڑتے ہیں،

انتہائی مکار اور بزدل دشمن سے واسطہ پڑا ہے،
جو کسی بھی وقت آگ سے کھیلنے کی کوشش کرسکتا ہے،
مجبوراً ایمرجنسی میں گانے ریلیز کرنے پڑ سکتے ہیں،
دشمن کے جاگنے سے پہلے سوشل میڈیا پر ٹرنڈ بھی چلانا ہوتا ہے، 

قوم کو ان نااہل اور کرپٹ سیاست دانوں کے سیاہ کرت دکھانے لئے سال میں ایک آدھ فلم بھی بنوانی ہوتی ہے،

بہاولپور ، کویٹہ اور پشاور ڈی ایچ اے کی حالتِ دیکھو گے تو دل خون کے آنسوؤں روئے گا، ادھر اسلام آباد جی ایچ کیو کا پراجیکٹ کتنے سالوں سے التوا میں پڑا ہوا ہے، 
وطن کے محافظوں کے ساتھ کوئی ایسا سلوک کرتا ہے، 

ملکی اور علاقائی صورتحال کی سنگینی کے لحاظ سے اس وقت دفاعی بجٹ کم از کم 2000 ارب  ہونا چاہیے تھا،
لیکن ملک و قوم کی عظیم تر مفاد میں ہم نے رضاکارانہ طور پر اپنے بجٹ میں کٹوتی کی آفر کی اور صرف 11 فیصد اضافے پر گزارا کرلیا، 

اس لئے خود وزیر خزانہ حماد کو اعتراف کرنا پڑا کہ
" ‏افواج پاکستان کے شکر گزارہیں کہ حکومت کی کفایت شعاری پالیسی میں شامل ہوئے" 

عقل کے اندھوں آپ کا وزیراعظم بار بار آپ کو سمجھا رہا ہے ہے کہ 
قومیں سڑکیں ، موٹروے ، اسکول اور ہسپتال بنانے سے نہیں بنتیں، اب اگر توپ و تفنگ بھی نہ لیں تو قوم کیسے بنائیں گے، 
پھر کہتے ہیں سال میں اتنے لاکھ گدھوں کا اضافہ ہوگیا ہے،
 ایسی جاہل قوم میں پھر گدھے ہی پیدا ہوتے ہیں،ہم اس ہی لیے تو کہتے ہیں کے یہ اک ناکام حکومت ہیے کیوں کے اس حکومت کی بنیاد ہی جھوٹ فریب دھوکبازی سے زیادہ کچ نہیں

Comments